ترکی: صدر رجب طیب اردوان نے حجاب کے حق پر ووٹ دینے کی تجویز دی

فوجی پریڈ کے دوران صدر اردگان کی حمایت کرنے والی خاتون کی تصویر (اے ایف پی / فائل فوٹو)


انقرہ، ترکی، ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ملک کے اداروں، اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں خواتین کو حجاب پہننے کے حق کی ضمانت دینے کے لیے ملک گیر ووٹنگ کی تجویز دی ہے۔


یہ موضوع صدر اردگان کے لیے خاص طور پر اہم ہے، جن کی اسلامی جڑوں والی حکمران جماعت نے 2013 میں ریاستی اداروں میں حجاب پہننے پر عائد پابندی کو ختم کر دیا تھا۔


2023 میں عام انتخابات سے قبل ایران میں مہیسا امینی کی موت نے حجاب کو ترکی میں سیاسی بحث کا ایک گرما گرم موضوع بنا دیا ہے، جو ترکی میں اردگان کی دو دہائیوں کی حکمرانی کے لیے سب سے سنگین چیلنجوں میں سے ایک ہے۔


اردگان ہمیشہ حجاب کی پابندی کے خاتمے کو ایک مثال کے طور پر پیش کرتے ہیں کہ کس طرح ان کی پارٹی سیکولر جماعتوں کے خلاف سخت گیر مسلم ترکوں کی نمائندگی کرتی ہے۔


اردگان نے ہفتے کے روز حزب اختلاف کی مرکزی جماعت کے رہنما کمال کلیک دار اوغلو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو آؤ حجاب کے معاملے کو ریفرنڈم میں ڈالیں۔ ملک کو فیصلہ کرنے دیں۔


کلیک دار اوغلو سیکولر CHP کے ایک اہم رہنما ہیں، یہ جماعت سیکولر جدید ترک جمہوریہ کے بانی مصطفی کمال اتاترک نے قائم کی تھی۔


1990 کی دہائی میں حجاب ایک بحث کا مرکز تھا، لیکن آج کوئی بھی جماعت مسلم اکثریتی ترکی میں پابندی کی تجویز نہیں دیتی۔

خبر کا ذریعہ: مڈل ایسٹ آئی 

Post a Comment

The Muslim Today

Previous Post Next Post